تصوئیر وائیرل ہونے کے بعد متعدد عرب نیوز ویب سائٹس نے اس کی خبریں شائع کیں تاہم کسی بھی خبرمیں تصوئیر کے حوالے سے حکام کی تصدیق یا تردید کا حوالہ نہیں دیاگیا
ریاض۔ سعودی عرب کے مقدس ترین شہر مدینہ منور ہ میں گذشتہ برس نومبر میں جس طرح یک یہودی کی جانب سے سیلفی لیے جانے پر تنازع ہوا تھا۔ اسی طرح اب سعودی عرب کے ہی مقد س ترین مسلمانوں کے لئے سب سے زیادہ اہم عبادتگاہ یعنی مسجد الحرام کے باہر مبینہ کھینچی گئی تصوئیر تنازع ہوا ہے۔مبینہ طور پر مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام کے باہر کھینچی گئی خواتین کی تصوئیر میں انہیں تاش کے پتے کھیلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ‘ جو دیکھتے ہی دیکھتے وائیر ل ہوگئی ‘ تاہم تاحال اس تصوئیر کے حوالے سے سعودی حکام کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آسکا۔

ALSO READ:  #TripleTalaq Backer Hyderabad MP Asad Owaisi Shows ‘Concern’ For Women, Says ‘Abortions Primarily Among Hindus’

سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصوئیر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ برقع میں ملبوس چا رخواتین فرش پر بیٹھی آرام سے تاش کے پتوں سے کھیل رہی ہیں۔ تصوئیر سے انداز ہ ہوتا ہے کہ اسے رات کے وقت میں کھینچا گیا‘ کیونکہ خواتین کے اردگرد لائٹیں جلتی ہوئی نظر آرہی ہیں ۔ حیران کب بات یہ ہے کہ تصوئیر میں دیگر افراد کو احرام میںآتے جاتے دیکھا جاسکتا ہے تاہم تاش کے پتے کھیلنے والی خواتین آرام سے اپنے کھیل میں مصروف دیکھائی دیتی ہیں۔

تصوئیر میں دیگر نقاب اور برقع پوش خواتین واحرام میں ملبوس مرد حضرات کو بھت فرش پر بیٹھا ہوا دیکھا جاسکتا ہے ۔ تاش کے پتے کھیلنے والی چاروں خواتین سیاہ رنگ کے برقع میں ملبوس ہیں ‘ جس وجہہ سے ان کے چہرے نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ سب سے پہلے اس تصوئیر کوشبکت رد کی جانب سے شیئر کیاگیا جس میں دعوی کیاگیا کہ یہ خواتین مسجد الحرام کے باہر ’کنگ فہد‘ گیت کے سامنے تاش کے پتے کھیل رہی ہیں۔ اس کے بعد اس تصوئیر کو اٹھ سو سے زائد مرتبہ شیئر کیاگیا ‘ جبکہ بعد ازاں دیگر سوشیل میڈیا گروپس پر بھی اس تصوئیر کو شیئر کیاگیا۔ تصوئیر وائیرل ہونے کے بعد متعدد عرب نیوز ویب سائٹس نے اس کی خبریں بھی شائع کیں تاہم کسی بھی خبر میں تصوئیر کے حوالے سے حکام کی تصدیق یاتردید کا حوالہ نہیں دیاگیا۔۔

ALSO READ:  The Importance Of 'Patna Collectorate' Demolition

اخبارک الان کی خبر میں بتایاگا کہ تصوئیر وائیرل ہونے کے بعد عرب دنیا میں غصے کی لہر دوڑ گئی‘لوگوں نے تصویر میں نظر آنے والی خواتین کو ڈھونڈ کر سخت سزاد ینے کا مطالبہ کیا۔ اخبار ناالیوم نے بھی وائیرل تصوئیر کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا کہ سوشیل میڈیا پر سامنے آنے والی خواتین کی تصوئیر کے بعد عرب ممالک کے لوگوں میں غصہ پایاجاتا ہے ۔

یقیناًیہ عمل غیر دمہ داران ہے اور حکام کو اس حوالے سے اقدامات کرنے چاہیں۔عننان نیٹ کے مطابق تاش کھیلنے والی چار خواتین کی تصوئیر وائیرل ہونے کے بعد لوگوں میں غصہ آگیا اور سوشیل میڈیا پر جہاں یہ تصوئیر وائرل ہورہی ہے وہیں لوگ اس پر اپنا ردعمل بھی دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی متعدد عرب نیوز ویب سائٹس میں اس تصوئیر کے حوالے سے حکام کا بیان شامل نہیں کیاگیا ۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ تصوئیر کتنی پرانی ہے اور یہ واقعی مسجد الحرام کے باہر   کھینچی گئی یا کسی اور مقام کی ہے۔